دلہن

دلہن گنجی ہے دلہن گنجی ہے

لڑکیاں تالیاں بجاتے ہوئے بولیں

اور دیر تک زور زور سے ہنستی رہیں

کچھ عورتوں نے انہیں آہستہ سے ڈانٹا

اور دلہن کے پاس جا کے اسے چپ کرانے لگیں

وہ رو رہی تھی

اس دن سے لے کر پورے تین برس تک وہ

آہستہ آہستہ کھانستے کھانستے اور روتے روتے مر گئی

اس کی بیٹی اب سولہ برس کی ہے

زمین کو چھوتے ہوئے اس کے

سیاہ ریشمی بال سب کو حیران کرتے ہیں

ان لڑکیوں کو بھی جو اپنے بالوں بھرے

سفید سر کی وجہ سے

اب دلہن نہیں بن سکیں گی

(991) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dulhan In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Dulhan is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Dulhan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Dulhan by Zeeshan Sahil in PDF.