ایسا لگتا ہے جیسے پوری ہے

ایسا لگتا ہے جیسے پوری ہے

یہ کہانی مگر ادھوری ہے

ہجر تو خیر اس کا لازم تھا

وصل بھی اب بہت ضروری ہے

میری آنکھوں کے جرم میں شامل

ان نگاہوں کی بے قصوری ہے

میرے الفاظ ہو رہے ہیں خرچ

قوم کی مفت میں مشہوری ہے

یوں مرا تاج و تخت چھین لیا

جیسے وہ شیر شاہ سوری ہے

ان دنوں اس کے سامنے دل کی

جی حضوری ہی جی حضوری ہے

کس قدر شوخ کر دیا مجھ کو

عشق مٹھو میاں کی چوری ہے

(1007) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisa Lagta Hai Jaise Puri Hai In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Aisa Lagta Hai Jaise Puri Hai is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Aisa Lagta Hai Jaise Puri Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Aisa Lagta Hai Jaise Puri Hai by Zeeshan Sahil in PDF.