کل رات ڈھلے

کل رات ڈھلے یہ سوچا میں نے

میں اپنے خزانے صاف کر لوں

کس کس کا ہے قرض مجھ پہ واجب

اس کا بھی ذرا حساب کر لوں

الماری کی چابی کھو گئی تھی

وہ زنگ بھری پرانی چابی

میں نے اسے کونے کونے ڈھونڈا

مجھ کو تو نہیں ملی کہیں بھی

میں نے جو نظر اٹھا کے دیکھا

الماری تو بند ہی نہیں تھی

مٹی کی تہوں میں لپٹے جالے

اک خاک کا ڈھیر لگ رہے تھے

وہ ساری نشانیاں ہماری

وہ ساری کہانیاں ہماری

شعلے کی طرح بھڑکنے والی

دھڑکن کی طرح دھڑکنے والی

آرام کی نیند سو رہی تھیں

ان میں کوئی روشنی نہیں تھی

ان میں کہیں زندگی نہیں تھی

(942) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kal Raat Dhale In Urdu By Famous Poet Zehra Nigaah. Kal Raat Dhale is written by Zehra Nigaah. Enjoy reading Kal Raat Dhale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zehra Nigaah. Free Dowlonad Kal Raat Dhale by Zehra Nigaah in PDF.