صاف آئینہ ہے کیوں مجھے دھندلا دکھائی دے

صاف آئینہ ہے کیوں مجھے دھندلا دکھائی دے

گر عکس ہے یہ میرا تو مجھ سا دکھائی دے

مجھ کو تو مار ڈالے گا میرا اکیلا پن

اس بھیڑ میں کوئی تو شناسا دکھائی دے

برباد مجھ کو دیکھنا چاہے ہر ایک آنکھ

مل کر رہوں گا خاک میں ایسا دکھائی دے

یہ آسماں پہ دھند سی چھائی ہوئی ہے کیا

گر ابر ہے تو ہم کو برستا دکھائی دے

یہ مجھ کو کس مقام پہ لے آئی زندگی

یا رب کوئی فرار کا رستہ دکھائی دے

فاروقؔ دل کا حال میں جا کر کسے کہوں

ہر چہرہ مجھ کو اپنا ہی چہرہ دکھائی دے

(1949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saf Aaina Hai Kyun Mujhe Dhundla Dikhai De In Urdu By Famous Poet Zubair Farooq. Saf Aaina Hai Kyun Mujhe Dhundla Dikhai De is written by Zubair Farooq. Enjoy reading Saf Aaina Hai Kyun Mujhe Dhundla Dikhai De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Farooq. Free Dowlonad Saf Aaina Hai Kyun Mujhe Dhundla Dikhai De by Zubair Farooq in PDF.