کئی کوٹھے چڑھے گا وہ کئی زینوں سے اترے گا

کئی کوٹھے چڑھے گا وہ کئی زینوں سے اترے گا

بدن کی آگ لے کر شب گئے پھر گھر کو لوٹے گا

گزرتی شب کے ہونٹوں پر کوئی بے ساختہ بوسہ

پھر اس کے بعد تو سورج بڑی تیزی سے چمکے گا

ہماری بستیوں پر دور تک امڈا ہوا بادل

ہوا کا رخ اگر بدلا تو صحراؤں پہ برسے گا

غضب کی دھار تھی اک سائباں ثابت نہ رہ پایا

ہمیں یہ زعم تھا بارش میں اپنا سر نہ بھیگے گا

میں اس محفل کی روشن ساعتوں کو چھوڑ کر گم ہوں

اب اتنی رات کو دروازہ اپنا کون کھولے گا

مرے چاروں طرف پھیلی ہے حرف و صوت کی دنیا

تمہارا اس طرح ملنا کہانی بن کے پھیلے گا

پرانے لوگ دریاؤں میں نیکی ڈال آتے تھے

ہمارے دور کا انسان نیکی کر کے چیخے گا

(1149) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kai KoThe ChaDhega Wo Kai Zinon Se Utrega In Urdu By Famous Poet Zubair Rizvi. Kai KoThe ChaDhega Wo Kai Zinon Se Utrega is written by Zubair Rizvi. Enjoy reading Kai KoThe ChaDhega Wo Kai Zinon Se Utrega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zubair Rizvi. Free Dowlonad Kai KoThe ChaDhega Wo Kai Zinon Se Utrega by Zubair Rizvi in PDF.