آتا ہے نظر انجام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

آتا ہے نظر انجام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

باقی ہے خدا کا نام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

خورشید کو جام سے شرمائیں گے شام کو تیرا وعدہ تھا

ایفائے عہد شام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

ہم کتنی پینے والے ہیں تم کتنی پلانے والے ہو

یہ راز ہے طشت از بام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

اے رندو ہاتھ پہ ہاتھ دھرے کیا ساقی کا منہ تکتے ہو

محفل میں مچے کہرام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

یہ راہ پر آ ہی جائے گا تو زاہد سے مایوس نہ ہو

اٹھ لے کے خدا کا نام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

یہ برہم ہونے والی محفل یوں بھی برہم ہو جاتی

ہم کہہ کے ہوئے بدنام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

اب کوئی نہیں سناٹا ہے تاروں کی آنکھیں جھپکی ہیں

چل ساتھ مرے دو گام کہ ساقی رات گزرنے والی ہے

(1602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aata Hai Nazar Anjam Ki Saqi Raat Guzarne Wali Hai In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Ali Bukhari. Aata Hai Nazar Anjam Ki Saqi Raat Guzarne Wali Hai is written by Zulfiqar Ali Bukhari. Enjoy reading Aata Hai Nazar Anjam Ki Saqi Raat Guzarne Wali Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Ali Bukhari. Free Dowlonad Aata Hai Nazar Anjam Ki Saqi Raat Guzarne Wali Hai by Zulfiqar Ali Bukhari in PDF.