وقت کے پاس کہاں سارے حوالے ہوں گے

وقت کے پاس کہاں سارے حوالے ہوں گے

زیب قرطاس فقط یاس کے ہالے ہوں گے

کھوجتا کیا ہے اندھیروں میں تفاہم کے دیے

آ چراغوں میں لہو ڈال اجالے ہوں گے

دشت میں جا کے ذرا دیکھ تو آئے کوئی

ذرے ذرے نے مرے اشک سنبھالے ہوں گے

یوں تو مقدور نہیں تجھ کو تری قسمت پر

ہاں مگر تو نے کئی سکے اچھالے ہوں گے

ہم تھے خوشبو کے خریدار مگر کیا معلوم

سرخ پھولوں نے یہاں سانپ بھی پالے ہوں گے

(1376) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Waqt Ke Pas Kahan Sare Hawale Honge In Urdu By Famous Poet Zulfiqar Naqvi. Waqt Ke Pas Kahan Sare Hawale Honge is written by Zulfiqar Naqvi. Enjoy reading Waqt Ke Pas Kahan Sare Hawale Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zulfiqar Naqvi. Free Dowlonad Waqt Ke Pas Kahan Sare Hawale Honge by Zulfiqar Naqvi in PDF.