قطرہ وہی کہ روکش دریا کہیں جسے

قطرہ وہی کہ روکش دریا کہیں جسے

یعنی وہ میں ہی کیوں نہ ہوں تجھ سا کہیں جسے

وہ اک نگاہ اے دل مشتاق اس طرف

آشوب گاہ حشر تمنا کہیں جسے

بیمار غم کی چارہ گری کچھ ضرور ہے

وہ درد دل میں دے کہ مسیحا کہیں جسے

اے حسن جلوۂ رخ جاناں کبھی کبھی

تسکین چشم شوق نظارا کہیں جسے

اس ضعف میں تحمل حرف و صدا کہاں

ہاں بات وہ کہوں کہ نہ کہنا کہیں جسے

یہ بخشش اپنے بندۂ ناچیز کے لیے

تھوڑی سی پونجی ایسی کہ دنیا کہیں جسے

ہم بزم ہو رقیب تو کیونکر نہ چھیڑئیے

آہنگ ساز درد کہ نالا کہیں جسے

پیمانۂ نگاہ سے آخر چھلک گیا

سر جوش ذوق وصل تمنا کہیں جسے

آسیؔ جو گل سے گال کسی کے ہوئے تو کیا

معشوق وہ کہ سب سے نرالا کہیں جسے

(1422) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qatra Wahi Ki Ru-kash-e-dariya Kahen Jise In Urdu By Famous Poet Aasi Ghazipuri. Qatra Wahi Ki Ru-kash-e-dariya Kahen Jise is written by Aasi Ghazipuri. Enjoy reading Qatra Wahi Ki Ru-kash-e-dariya Kahen Jise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ghazipuri. Free Dowlonad Qatra Wahi Ki Ru-kash-e-dariya Kahen Jise by Aasi Ghazipuri in PDF.