زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے

زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے

دل کسی کا دکھا نہیں سکتے

وہ یہاں تک جو آ نہیں سکتے

کیا مجھے بھی بلا نہیں سکتے

وعدہ بھی ہے تو ہے قیامت کا

جس کو ہم آزما نہیں سکتے

آپ بھی بحر اشک ہیں گویا

آگ دل کی بجھا نہیں سکتے

ان سے امید وصل اے توبہ

وہ تو صورت دکھا نہیں سکتے

ان کو گھونگھٹ اٹھانے میں کیا عذر

ہوش میں ہم جو آ نہیں سکتے

مانگتے موت کی دعا لیکن

ہاتھ دل سے اٹھا نہیں سکتے

ان کو دعوائے یوسفی آسیؔ

خواب میں بھی جو آ نہیں سکتے

(1349) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm-e-dil Hum Dikha Nahin Sakte In Urdu By Famous Poet Aasi Ghazipuri. ZaKHm-e-dil Hum Dikha Nahin Sakte is written by Aasi Ghazipuri. Enjoy reading ZaKHm-e-dil Hum Dikha Nahin Sakte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aasi Ghazipuri. Free Dowlonad ZaKHm-e-dil Hum Dikha Nahin Sakte by Aasi Ghazipuri in PDF.