احساس کے سوکھے پتے بھی ارمانوں کی چنگاری بھی

احساس کے سوکھے پتے بھی ارمانوں کی چنگاری بھی

اک دل سینے میں ٹوٹا سا اور فطرت میں دل داری بھی

مست امنگوں کے جھونکے اور فاقہ مستی کا عالم

حسرت کی تیز ہوائیں بھی امید کی آتش باری بھی

دل پر کھولے اڑنے کے لئے اڑنے کا مگر امکان کہاں

روکیں پیروں کی زنجیریں پنجرے کی چار دواری بھی

دیکھا نہ تجھے اے رب ہم نے ہاں دنیا تیری دیکھی ہے

سڑکوں پر بھوکے بچے بھی کوٹھے پر ابلہ ناری بھی

بے حال نہ ہو یوں ناداں دل ہر حال میں جینا ہے لازم

ہے رستے میں آسانی بھی مجبوری بھی دشواری بھی

اک کھیل مسلسل گردش کا دیکھا ہے ہم نے گلشن میں

پھولوں کا کھل کر مرجھانا اور کلیوں کی کلکاری بھی

منزل پہ نہ پہنچا جب کوئی الزام اسی پر کیوں آئے

رہرو کے بھٹکنے میں ہے کچھ رہبر کی ذمہ داری بھی

عازمؔ تیری بربادی میں سب نے مل جل کر کام کیا

کچھ کھیل لکیروں کا بھی ہے کچھ وقت کی کارگزاری بھی

(1602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ehsas Ke Sukhe Patte Bhi Armanon Ki Chingari Bhi In Urdu By Famous Poet Aazim Kohli. Ehsas Ke Sukhe Patte Bhi Armanon Ki Chingari Bhi is written by Aazim Kohli. Enjoy reading Ehsas Ke Sukhe Patte Bhi Armanon Ki Chingari Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aazim Kohli. Free Dowlonad Ehsas Ke Sukhe Patte Bhi Armanon Ki Chingari Bhi by Aazim Kohli in PDF.