ہوائے موسم گل سے لہو لہو تم تھے

ہوائے موسم گل سے لہو لہو تم تھے

کھلے تھے پھول مگر ان میں سرخ رو تم تھے

ذرا سی دیر کو موسم کا ذکر آیا تھا

پھر اس کے بعد تو موضوع گفتگو تم تھے

اور اب کہ جب صورت نہیں تلافی کی

میں تم سے کیسے کہوں میری آرزو تم تھے

کہانیوں میں تو یہ کام اژدہے کا تھا

مری جب آنکھ کھلی میرے چار سو تم تھے

(1317) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa-e-mausam-e-gul Se Lahu Lahu Tum The In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Hawa-e-mausam-e-gul Se Lahu Lahu Tum The is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Hawa-e-mausam-e-gul Se Lahu Lahu Tum The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Hawa-e-mausam-e-gul Se Lahu Lahu Tum The by Abbas Tabish in PDF.