جہان مرگ صدا میں اک اور سلسلہ ختم ہو گیا ہے

جہان مرگ صدا میں اک اور سلسلہ ختم ہو گیا ہے

کلام یعنی خدا کا ہم سے مکالمہ ختم ہو گیا ہے

ہمیں تو بس یہ پتہ چلا تھا کہ اونٹوں والے چلے گئے ہیں

کسی کو اس کی خبر نہیں جو معاملہ ختم ہو گیا ہے

نہ تتلیوں جیسی دوپہر ہے نہ اب وہ سورج گلاب جیسا

جسے محبت کہا گیا وہ مغالطہ ختم ہو گیا ہے

تمہاری باتوں کے جن پہ شہتوت جھڑ رہے ہوں وہی بتائیں

کہ تلخ آباد میں ہمارا تو ذائقہ ختم ہو گیا ہے

ہماری آنکھوں سے خواب و خس کے تمام پشتے ہٹائے جائیں

ہمارا ناراض پانیوں سے معاہدہ ختم ہو گیا ہے

اب اس لیے بھی ہمیں محبت کو طول دینا پڑے گا تابشؔ

کسی نے پوچھا تو کیا کہیں گے کہ سلسلہ ختم ہو گیا ہے

(1305) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan-e-marg-e-sada Mein Ek Aur Silsila KHatm Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Jahan-e-marg-e-sada Mein Ek Aur Silsila KHatm Ho Gaya Hai is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Jahan-e-marg-e-sada Mein Ek Aur Silsila KHatm Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Jahan-e-marg-e-sada Mein Ek Aur Silsila KHatm Ho Gaya Hai by Abbas Tabish in PDF.