اتنا آساں نہیں مسند پہ بٹھایا گیا میں

اتنا آساں نہیں مسند پہ بٹھایا گیا میں

شہر تہمت تری گلیوں میں پھرایا گیا میں

میرے ہونے سے یہاں آئی ہے پانی کی بہار

شاخ گریہ تھا سر دشت لگایا گیا میں

یہ تو اب عشق میں جی لگنے لگا ہے کچھ کچھ

اس طرف پہلے پہل گھیر کے لایا گیا میں

خوب اتنا تھا کہ دیوار پکڑ کر نکلا

اس سے ملنے کے لیے صورت سایہ گیا میں

تجھ سے کچھ کہنے کی ہمت ہی نہیں تھی ورنہ

ایک مدت تری دہلیز تک آیا گیا میں

خلوت خاص میں بلوانے سے پہلے تابشؔ

عام لوگوں میں بہت دیر بٹھایا گیا میں

(2421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Itna Aasan Nahin Masnad Pe BiThaya Gaya Main In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Itna Aasan Nahin Masnad Pe BiThaya Gaya Main is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Itna Aasan Nahin Masnad Pe BiThaya Gaya Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Itna Aasan Nahin Masnad Pe BiThaya Gaya Main by Abbas Tabish in PDF.