پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے

پانی آنکھ میں بھر کر لایا جا سکتا ہے

اب بھی جلتا شہر بچایا جا سکتا ہے

ایک محبت اور وہ بھی ناکام محبت

لیکن اس سے کام چلایا جا سکتا ہے

دل پر پانی پینے آتی ہیں امیدیں

اس چشمے میں زہر ملایا جا سکتا ہے

مجھ گمنام سے پوچھتے ہیں فرہاد و مجنوں

عشق میں کتنا نام کمایا جا سکتا ہے

یہ مہتاب یہ رات کی پیشانی کا گھاؤ

ایسا زخم تو دل پر کھایا جا سکتا ہے

پھٹا پرانا خواب ہے میرا پھر بھی تابشؔ

اس میں اپنا آپ چھپایا جا سکتا ہے

(2828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pani Aankh Mein Bhar Kar Laya Ja Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Pani Aankh Mein Bhar Kar Laya Ja Sakta Hai is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Pani Aankh Mein Bhar Kar Laya Ja Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Pani Aankh Mein Bhar Kar Laya Ja Sakta Hai by Abbas Tabish in PDF.