کس کر باندھی گئی رگوں میں دل کی گرہ تو ڈھیلی ہے

کس کر باندھی گئی رگوں میں دل کی گرہ تو ڈھیلی ہے

اس کو دیکھ کے جی بھر آنا کتنی بڑی تبدیلی ہے

زندہ رہنے کی خواہش میں دم دم لو دے اٹھتا ہوں

مجھ میں سانس رگڑ کھاتی ہے یا ماچس کی تیلی ہے

ان آنکھوں میں کودنے والو تم کو اتنا دھیان رہے

وہ جھیلیں پایاب ہیں لیکن ان کی تہہ پتھریلی ہے

کتنی صدیاں سورج چمکا کتنے دوزخ آگ جلی

مجھے بنانے والے میری مٹی اب تک گیلی ہے

زندہ ہوں تو مجھے بتائیں نیلے ہونٹوں والے لوگ

میرا کیسا رنگ کرے گی بات جو میں نے پی لی ہے

ممکن ہے اب وقت کی چادر پر میں کروں رفو کا کام

جوتے میں نے گانٹھ لیے ہیں گدڑی میں نے سی لی ہے

(1535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kas Kar Bandhi Gai Ragon Mein Dil Ki Girah To Dhili Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Kas Kar Bandhi Gai Ragon Mein Dil Ki Girah To Dhili Hai is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Kas Kar Bandhi Gai Ragon Mein Dil Ki Girah To Dhili Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Kas Kar Bandhi Gai Ragon Mein Dil Ki Girah To Dhili Hai by Abbas Tabish in PDF.