وہ آنے والا نہیں پھر بھی آنا چاہتا ہے

وہ آنے والا نہیں پھر بھی آنا چاہتا ہے

مگر وہ کوئی مناسب بہانا چاہتا ہے

یہ زندگی ہے یہ تو ہے یہ روزگار کے دکھ

ابھی بتا دے کہاں آزمانا چاہتا ہے

کہ جیسے اس سے ملاقات پھر نہیں ہوگی

وہ ساری باتیں اکٹھی بتانا چاہتا ہے

میں سن رہا ہوں اندھیرے میں آہٹیں کیسی

یہ کون آیا ہے اور کون جانا چاہتا ہے

اسے خبر ہے کہ مجنوں کو راس ہے جنگل

وہ میرے گھر میں بھی پودے لگانا چاہتا ہے

وہ خود غرض ہے محبت کے باب میں تابشؔ

کہ ایک پل کے عوض اک زمانہ چاہتا ہے

(1765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Aane Wala Nahin Phir Bhi Aana Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Wo Aane Wala Nahin Phir Bhi Aana Chahta Hai is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Wo Aane Wala Nahin Phir Bhi Aana Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Wo Aane Wala Nahin Phir Bhi Aana Chahta Hai by Abbas Tabish in PDF.