خیرات صرف اتنی ملی ہے حیات سے

خیرات صرف اتنی ملی ہے حیات سے

پانی کی بوند جیسے عطا ہو فرات سے

شبنم اسی جنوں میں ازل سے ہے سینہ کوب

خورشید کس مقام پہ ملتا ہے رات سے

ناگاہ عشق وقت سے آگے نکل گیا

اندازہ کر رہی ہے خرد واقعات سے

سوئے ادب نہ ٹھہرے تو دیں کوئی مشورہ

ہم مطمئن نہیں ہیں تری کائنات سے

ساکت رہیں تو ہم ہی ٹھہرتے ہیں با قصور

بولیں تو بات بڑھتی ہے چھوٹی سی بات سے

آساں پسندیوں سے اجازت طلب کرو

رستہ بھرا ہوا ہے عدمؔ مشکلات سے

(1187) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHairaat Sirf Itni Mili Hai Hayat Se In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. KHairaat Sirf Itni Mili Hai Hayat Se is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading KHairaat Sirf Itni Mili Hai Hayat Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad KHairaat Sirf Itni Mili Hai Hayat Se by Abdul Hamid Adam in PDF.