کتنی بے ساختہ خطا ہوں میں

کتنی بے ساختہ خطا ہوں میں

آپ کی رغبت و رضا ہوں میں

میں نے جب ساز چھیڑنا چاہا

خامشی چیخ اٹھی صدا ہوں میں

حشر کی صبح تک تو جاگوں گا

رات کا آخری دیا ہوں میں

آپ نے مجھ کو خوب پہچانا

واقعی سخت بے وفا ہوں میں

میں نے سمجھا تھا میں محبت ہوں

میں نے سمجھا تھا مدعا ہوں میں

کاش مجھ کو کوئی بتائے عدمؔ

کس پری وش کی بد دعا ہوں میں

(1418) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitni Be-saKHta KHata Hun Main In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Kitni Be-saKHta KHata Hun Main is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Kitni Be-saKHta KHata Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Kitni Be-saKHta KHata Hun Main by Abdul Hamid Adam in PDF.