رقص کرتا ہوں جام پیتا ہوں

رقص کرتا ہوں جام پیتا ہوں

عام ملتی ہے عام پیتا ہوں

جھوٹ میں نے کبھی نہیں بولا

زاہدان کرام پیتا ہوں

رخ ہے پر نور تو تعجب کیا

بادۂ لالہ فام پیتا ہوں

اتنی تیزی بھی کیا پلانے میں

آبگینے کو تھام پیتا ہوں

کام بھی اک نماز ہے میری

ختم کرتے ہی کام پیتا ہوں

تیرے ہاتھوں سے کس کو ملتی ہے؟

میرے ماہ تمام پیتا ہوں

زندگی کا سفر ہی ایسا ہے

دم بدم گام گام پیتا ہوں

مجھ کو مے سے بڑی محبت ہے

میں بصد احترام پیتا ہوں

مے مرے ہونٹ چوم لیتی ہے

لے کے جب تیرا نام پیتا ہوں

شیخ و مفتی عدمؔ جب آ جائیں

بن کے ان کا امام پیتا ہوں

(1506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raqs Karta Hun Jam Pita Hun In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Raqs Karta Hun Jam Pita Hun is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Raqs Karta Hun Jam Pita Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Raqs Karta Hun Jam Pita Hun by Abdul Hamid Adam in PDF.