وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پر مل جاتا ہے

وہ جو ہر راہ کے ہر موڑ پر مل جاتا ہے

اب کے پوچھیں گے کہ اس شخص کا قصہ کیا ہے

میں وہ پتھر ہوں نہیں جس کو ملا سنگ تراش

میں نے ہر شکل کو اپنے میں سمو رکھا ہے

یوں ہی چپ چاپ بھلا بیٹھے رہو گے کب تک

کوئی دروازہ کہیں یوں بھی کھلا کرتا ہے

جب بھی گرتی ہے کسی کوچے میں کوئی دیوار

مجھ کو لگتا ہے کوئی شخص بہت رویا ہے

پاؤں جلتے ہیں یہاں جسم بھی جل جائے گا

تم نے کیا سوچ کے صحرا میں قدم رکھا ہے

ٹوٹتے بنتے ہی یہ عمر گزر جائے گی

میری ہر شکل میں اک نقص ابھر آتا ہے

ہم نے ہر دور کے سینے میں ہیں گھونپے خنجر

اور ہر دور کے سینے سے لہو ٹپکا ہے

تم نے پوچھا ہے کہ تم کیا ہو کہاں ہو کیوں ہو

یہ تو بتلاؤ کہ اس سوچ میں کیا رکھا ہے

دشت کے پیڑوں سے کیا پوچھ رہے ہو عابدؔ

بھول جاؤ کہ تمہیں کوئی صدا دیتا ہے

(965) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Jo Har Rah Ke Har MoD Par Mil Jata Hai In Urdu By Famous Poet Abid Almi. Wo Jo Har Rah Ke Har MoD Par Mil Jata Hai is written by Abid Almi. Enjoy reading Wo Jo Har Rah Ke Har MoD Par Mil Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abid Almi. Free Dowlonad Wo Jo Har Rah Ke Har MoD Par Mil Jata Hai by Abid Almi in PDF.