اب تک علاج رنجش بے جا نہ کر سکے

اب تک علاج رنجش بے جا نہ کر سکے

اک عمر میں بھی حسن کو اپنا نہ کر سکے

تھی ایک رسم عشق سو ہم نے بھی کی ادا

دنیا میں کوئی کام انوکھا نہ کر سکے

کل رات دل کے ساتھ بجھے اس طرح چراغ

یادوں کے سلسلے بھی اجالا نہ کر سکے

اب اس سے کیا غرض ہے کہ انجام کیا ہوا

یہ تو نہیں کہ تیری تمنا نہ کر سکے

خود عشق ہی کو دے گئے رسوائیوں کے داغ

وہ راز حسن ہم جنہیں افشا نہ کر سکے

ذوق جنوں کو راس نہیں تنگ بستیاں

صحرا نہ ہو تو کیا کوئی دیوانہ کر سکے

ہر امتیاز اس کے لیے ہیچ ہے سحرؔ

جو اپنی زندگی کو تماشا نہ کر سکے

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Tak Ilaj-e-ranjish-e-be-ja Na Kar Sake In Urdu By Famous Poet Abu Mohammad Sahar. Ab Tak Ilaj-e-ranjish-e-be-ja Na Kar Sake is written by Abu Mohammad Sahar. Enjoy reading Ab Tak Ilaj-e-ranjish-e-be-ja Na Kar Sake Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abu Mohammad Sahar. Free Dowlonad Ab Tak Ilaj-e-ranjish-e-be-ja Na Kar Sake by Abu Mohammad Sahar in PDF.