ڈرائے گی بھلا کیا تیری گردش آسماں مجھ کو

ڈرائے گی بھلا کیا تیری گردش آسماں مجھ کو

ملا رب سے دعائے فاطمہ کا سائباں مجھ کو

چلی ہے چھوڑ کر تو کیوں بہار گلستاں مجھ کو

خدا جانے کہاں لے جائے اب باد خزاں مجھ کو

میں شکر رب کا قائل ہوں ہوا کیسی ہی چلتی ہو

پتہ آسانیوں کا دے گئیں ہیں سختیاں مجھ کو

جلا دوں گا حصول منزل مقصود کی خاطر

جلانی پڑ گئیں گر ساری اپنی کشتیاں مجھ کو

نہ شمع انجمن میں ہوں نہ پروانوں کا میلہ ہے

کہاں تھا میں کہاں لے آئی ہے عمر رواں مجھ کو

سنا ہے سب بھلا بیٹھے عدیلؔ دل شکستہ کو

نہ جانے آ رہی ہیں شام سے کیوں ہچکیاں مجھ کو

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daraegi Bhala Kya Teri Gardish Aasman Mujhko In Urdu By Famous Poet Adeel Zaidi. Daraegi Bhala Kya Teri Gardish Aasman Mujhko is written by Adeel Zaidi. Enjoy reading Daraegi Bhala Kya Teri Gardish Aasman Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeel Zaidi. Free Dowlonad Daraegi Bhala Kya Teri Gardish Aasman Mujhko by Adeel Zaidi in PDF.