یہ زمینی بھی ہے زمانی بھی

یہ زمینی بھی ہے زمانی بھی

فطرت عشق آسمانی بھی

شرط ہے جاں سے جائیے پہلے

ہے عجب عمر جاودانی بھی

تم نے جو داستاں سنائی ہے

ہے وہی تو مری کہانی بھی

کتنے دلچسپ لگنے لگتے ہیں

میرے قصے تری زبانی بھی

ہیں ضروری بہت ہمارے لیے

یہ فضا آگ اور پانی بھی

ہو گئی ختم اک کرن کے ساتھ

رات بھی نیند بھی کہانی بھی

مت انہیں جانیے در و دیوار

ان میں یادیں ہیں کچھ سہانی بھی

ان دیواروں پہ ہی ہوئی تحریر

میرے ماں باپ کی جوانی بھی

ہم جو گھر چھوڑ کر چلے آئے

تھے وہ اجداد کی نشانی بھی

لا مکاں ہی کا ذکر خیر عدیلؔ

گو ہیں قصے بہت مکانی بھی

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi In Urdu By Famous Poet Adeel Zaidi. Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi is written by Adeel Zaidi. Enjoy reading Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeel Zaidi. Free Dowlonad Ye Zamini Bhi Hai Zamani Bhi by Adeel Zaidi in PDF.