جہان علم کا باب نصاب ہوتے ہوئے

جہان علم کا باب نصاب ہوتے ہوئے

بھٹک رہا ہوں میں اہل کتاب ہوتے ہوئے

کچھ اور بھی ہے خرابی کی دوسری صورت

میں خود کو دیکھ رہا ہوں خراب ہوتے ہوئے

جو کام دل کو مرے فطرتاً نہیں بھاتے

انہیں میں کر نہیں پاتا ثواب ہوتے ہوئے

مرے ہی دم سے ہے جو کچھ بھی اس جہان میں ہے

میں کیسے خود کو بھلا دوں جناب ہوتے ہوئے

عدیلؔ جو تھے ان آنکھوں کی روشنی کل تک

وہ چہرے دیکھ رہا ہوں میں خواب ہوتے ہوئے

(1027) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan-e-ilm Ka Bab-e-nisab Hote Hue In Urdu By Famous Poet Adeel Zaidi. Jahan-e-ilm Ka Bab-e-nisab Hote Hue is written by Adeel Zaidi. Enjoy reading Jahan-e-ilm Ka Bab-e-nisab Hote Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeel Zaidi. Free Dowlonad Jahan-e-ilm Ka Bab-e-nisab Hote Hue by Adeel Zaidi in PDF.