ہم اپنا آپ لٹانے کہاں پہ آ گئے ہیں

ہم اپنا آپ لٹانے کہاں پہ آ گئے ہیں

خود اپنی قدریں گنوانے کہاں پہ آ گئے ہیں

دلوں سے دل ملے رہتے تھے غربتوں میں میاں

شکم کی آگ بجھانے کہاں پہ آ گئے ہیں

لکھا تھا پرکھوں نے صدیوں میں جن کو محنت سے

وہ سارے شجرے جلانے کہاں پہ آ گئے ہیں

جو چاہتے تھے رہے اپنی ذات تک ہر بات

وہ اپنے زخم دکھانے کہاں پہ آ گئے ہیں

زمیں پہ اپنی ہی جل بجھ کے خاک ہو جاتے

ہم اپنے دل کو جلانے کہاں پہ آ گئے ہیں

یہ وہ جگہ ہے جہاں جسم تک نہیں چھپتے

ہم اپنے سر کو چھپانے کہاں پہ آ گئے ہیں

کسی بھی رشتہ کی عزت یہاں نہیں باقی

میاں یہ آج زمانے کہاں پہ آ گئے ہیں

یہ سچ ہے عہد ترقی کیا تھا خود سے عدیلؔ

مگر یہ عہد نبھانے کہاں پہ آ گئے ہیں

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Apna Aap LuTane Kahan Pe Aa Gae Hain In Urdu By Famous Poet Adeel Zaidi. Hum Apna Aap LuTane Kahan Pe Aa Gae Hain is written by Adeel Zaidi. Enjoy reading Hum Apna Aap LuTane Kahan Pe Aa Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeel Zaidi. Free Dowlonad Hum Apna Aap LuTane Kahan Pe Aa Gae Hain by Adeel Zaidi in PDF.