ہم نے تھاما یقیں کو گماں چھوڑ کر

ہم نے تھاما یقیں کو گماں چھوڑ کر

اک طرف ہو گئے درمیاں چھوڑ کر

دل نہ مانا جئیں کہکشاں چھوڑ کر

جا کے بستے کہاں خانداں چھوڑ کر

اپنا گھر چھوڑ کر بستیاں چھوڑ کر

بے اماں ہو گئے ہم اماں چھوڑ کر

سو گئے بیچ میں داستاں چھوڑ کر

ہم الگ ہو گئے کارواں چھوڑ کر

کیسے ناداں تھے ہم سب کہاں آ گئے

اپنے آباؤ جد کے مکاں چھوڑ کر

ساتھ چلتے رہے یہ نہ سوچا کبھی

کون جائے گا کس کو کہاں چھوڑ کر

آج بھی منتظر ہم وہیں ہیں ترے

کل گیا تھا ہمیں تو جہاں چھوڑ کر

راہ اپنی نکالی تو منزل ملی

ہم چلے جادۂ رہبراں چھوڑ کر

ہے یہ معلوم گر جسم و جاں سے گئے

سب چلے جائیں گے مہرباں چھوڑ کر

گر تمہاری تمنا ہے دائم رہو

جاؤ ذہنوں میں روشن نشاں چھوڑ کر

تم تو تنہا ہوئے جیتے جی ہی عدیلؔ

لوگ جاتے ہیں تنہا جہاں چھوڑ کر

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humne Thama Yaqin Ko Guman ChhoD Kar In Urdu By Famous Poet Adeel Zaidi. Humne Thama Yaqin Ko Guman ChhoD Kar is written by Adeel Zaidi. Enjoy reading Humne Thama Yaqin Ko Guman ChhoD Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adeel Zaidi. Free Dowlonad Humne Thama Yaqin Ko Guman ChhoD Kar by Adeel Zaidi in PDF.