سائے کی پسلی سے نکلا ہے جسم ترا

سائے کی پسلی سے نکلا ہے جسم ترا

بوسوں کا گیلا پن لفظوں کے ہونٹوں پر

آوازیں چلتی ہیں ہاتھوں میں ہاتھ لیے

کانٹوں نے لمحوں کے خوابوں کو نوچ لیا

ہاتھوں میں تلواریں لے کر وہ آئے تھے

آئے تھے کاٹ گئے معنی کے ناک اور کان

ٹوٹا ہے خون کہیں ڈوبا ہے عکس کہیں

صحرا کی چھاتی پر سورج کا رقص کہیں

سائے کی پسلی سے نکلا ہے جسم ترا

(682) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sae Ki Pisli Se Nikla Hai Jism Tera In Urdu By Famous Poet Adil Mansuri. Sae Ki Pisli Se Nikla Hai Jism Tera is written by Adil Mansuri. Enjoy reading Sae Ki Pisli Se Nikla Hai Jism Tera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Adil Mansuri. Free Dowlonad Sae Ki Pisli Se Nikla Hai Jism Tera by Adil Mansuri in PDF.