غزل کا حسن ہے اور گیت کا شباب ہے وہ

غزل کا حسن ہے اور گیت کا شباب ہے وہ

نشہ ہے جس میں سخن کا وہی شراب ہے وہ

اسے نہ دیکھ مہکتا ہوا گلاب ہے وہ

نہ جانے کتنی نگاہوں کا انتخاب ہے وہ

مثال مل نہ سکی کائنات میں اس کی

جواب اس کا نہیں کوئی لا جواب ہے وہ

مری ان آنکھوں کو تعبیر مل نہیں پاتی

جسے میں دیکھتا رہتا ہوں ایسا خواب ہے وہ

نہ جانے کتنے حجابوں میں وہ چھپا ہے مگر

نگاہ دل سے جو دیکھوں تو بے حجاب ہے وہ

اجالے اپنے لٹا کر وہ ڈوب جائے گا

حسین صبح کا رخشندہ آفتاب ہے وہ

وہ مجھ سے پوچھنے آیا ہے میرا حال افضلؔ

جسے بتا نہ سکوں دل میں اضطراب ہے وہ

(847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghazal Ka Husn Hai Aur Git Ka Shabab Hai Wo In Urdu By Famous Poet Afzal Allahabadi. Ghazal Ka Husn Hai Aur Git Ka Shabab Hai Wo is written by Afzal Allahabadi. Enjoy reading Ghazal Ka Husn Hai Aur Git Ka Shabab Hai Wo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Afzal Allahabadi. Free Dowlonad Ghazal Ka Husn Hai Aur Git Ka Shabab Hai Wo by Afzal Allahabadi in PDF.