پہلے ہم اشک تھے پھر دیدۂ نم ناک ہوئے

پہلے ہم اشک تھے پھر دیدۂ نم ناک ہوئے

اک جوئے آب رواں ہاتھ لگی پاک ہوئے

اور پھر سادہ دلی دل میں کہیں دفن ہوئی

اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے چالاک ہوئے

اور پھر شام ہوئی، رنگ اڑے جام بنے

اور پھر ذکر چھڑا، تھوڑے سے غم ناک ہوئے

اور پھر آہ بھری اشک بہے، شعر کہے

اور پھر رقص کیا، دھول اڑی، خاک ہوئے

اور پھر ہم کسی پاپوش کا پیوند بنے

اور پھر اپنے بھی چرچے سر افلاک ہوئے

اور پھر یاد کیا اسم پڑھا، پھونک دیا

اور پھر کوہ گراں بھی خس و خاشاک ہوئے

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pahle Hum Ashk The Phir Dida-e-nam-nak Hue In Urdu By Famous Poet Ahmad Ata. Pahle Hum Ashk The Phir Dida-e-nam-nak Hue is written by Ahmad Ata. Enjoy reading Pahle Hum Ashk The Phir Dida-e-nam-nak Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ata. Free Dowlonad Pahle Hum Ashk The Phir Dida-e-nam-nak Hue by Ahmad Ata in PDF.