چوہا

ایک بوسے نے

تمہیں عورت بنا دیا

اور اسے تبدیل کر دیا

ایک چوہے میں

یہ چوہا

بلیوں کو دیکھ کر

ڈرا سہما

شہر کی گلیوں میں

گھس جاتا ہے

ڈھونڈتا رہتا ہے دن بھر

اپنی وحشت کا سرا

مباشرت کی جگہ

آوارہ گردی کرتا ہے

ان سے کہہ دو

اپنے جسم کو دکھانے کا

سوانگ نہ رچائیں

چوہا سوچتا ہے

پاگل آنکھیں

ان کے بدن کے کسی بھی حصے میں

داخل ہو سکتی ہیں

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chuha In Urdu By Famous Poet Ahmad Azad. Chuha is written by Ahmad Azad. Enjoy reading Chuha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Azad. Free Dowlonad Chuha by Ahmad Azad in PDF.