خزاں کے آتے آتے

میرے پاس

بہت سارے خواب

اور بہت سارے سیب ہیں

ایک افرودیتی کے لیے

ایک سیفوؔ کے لیے

اور ایک اپنا کوزی کو دوا کے لیے

جس نے آئینے کے سامنے

اپنی چھاتیوں کا

ٹینس کی گیند

یا دھرتی سے

موازنہ نہیں کیا ہوگا

میرے تمام خواب

ان کے لیے

جن کے آنسوؤں سے میری نظمیں بنیں

میری محبوبہ کے لیے

میرے پاس نہ کوئی خواب ہے

اور نہ سیب

خزاں کے آتے آتے

میں اس درخت کے سائے سے

اٹھ کر چلا جاؤں گا

جہاں خواب اور سیب

اگتے ہیں

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHizan Ke Aate Aate In Urdu By Famous Poet Ahmad Azad. KHizan Ke Aate Aate is written by Ahmad Azad. Enjoy reading KHizan Ke Aate Aate Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Azad. Free Dowlonad KHizan Ke Aate Aate by Ahmad Azad in PDF.