وہ دشمن جاں جان سے پیارا بھی کبھی تھا

وہ دشمن جاں جان سے پیارا بھی کبھی تھا

اب کس سے کہیں کوئی ہمارا بھی کبھی تھا

اترا ہے رگ و پے میں تو دل کٹ سا گیا ہے

یہ زہر جدائی کہ گوارا بھی کبھی تھا

ہر دوست جہاں ابر گریزاں کی طرح ہے

یہ شہر کبھی شہر ہمارا بھی کبھی تھا

تتلی کے تعاقب میں کوئی پھول سا بچہ

ایسا ہی کوئی خواب ہمارا بھی کبھی تھا

اب اگلے زمانے کے ملیں لوگ تو پوچھیں

جو حال ہمارا ہے تمہارا بھی کبھی تھا

ہر بزم میں ہم نے اسے افسردہ ہی دیکھا

کہتے ہیں فرازؔ انجمن آرا بھی کبھی تھا

(3950) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Dushman-e-jaan Jaan Se Pyara Bhi Kabhi Tha In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Wo Dushman-e-jaan Jaan Se Pyara Bhi Kabhi Tha is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Wo Dushman-e-jaan Jaan Se Pyara Bhi Kabhi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Wo Dushman-e-jaan Jaan Se Pyara Bhi Kabhi Tha by Ahmad Faraz in PDF.