مگر وہ دیا ہی نہیں مان کر کے

مگر وہ دیا ہی نہیں مان کر کے

بہت ہم نے دیکھا ہے جی جان کر کے

کبھی دل کو بھی سیر کر جاؤ صاحب

یہ غنچہ بھی ہے گا گلستان کر کے

نظر اس سراپے میں سو جا سے پلٹی

زلیخائی یوسفستان کر کے

وہ جس روز نکلیں جگ اجیارنے کو

یہ دل بھی دکھا لائیو دھیان کر کے

جناب آپ حور و ملک ہوں گے لیکن

سمجھیے گا عاشق کو انسان کر کے

تری لالہ زاری سلامت کہ ہم بھی

کھڑے ہیں کوئی غنچہ ارمان کر کے

مسیح و خضر سر بکف پھر رہے ہیں

کوئی اس پہ مرنا ہے آسان کر کے

مری کشت جاں پر سے گزرا ہے جاویدؔ

سحاب جنوں زور باران کر کے

(1312) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Magar Wo Diya Hi Nahin Man Kar Ke In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Magar Wo Diya Hi Nahin Man Kar Ke is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Magar Wo Diya Hi Nahin Man Kar Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Magar Wo Diya Hi Nahin Man Kar Ke by Ahmad Javed in PDF.