ایک سورما کے نام

آنے والے دن کے آخر پر

سورج ٹوٹی ہوئی ڈھال کی طرح

افق پر چسپاں ایک حنوط کیا ہوا سر

کسی سورما کا

جو وقت سے ہار گیا!

بگولے ایسی ہوا اور ایک رنگا ہوا گھوڑا

لہو لہان دل ہمیشہ گھڑ لیتا ہے ایک دنیا اپنے لیے

محبت کہیں زیادہ سفاک ہے نفرت سے

کیوں کہ یہ اچھوتی اور اجلی ہے

اس ستارے کی طرح

جو کندہ ہے ایک مقدس قرباں گاہ کی چھت پر

زندگی! ہشت!

ہاں مگر موت ایک پل ہے شکستہ اور چرچراتا

ابدیت کے بوجھ تلے

کہاں ہے تمہارا رتھ جو

تاریخ سے زیادہ تیز چلتا ہے

اور کہاں ہے تمہارا جھنڈا

جس کا سایہ

زمین پر نہیں پڑتا

(1105) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Surma Ke Nam In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Ek Surma Ke Nam is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Ek Surma Ke Nam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Ek Surma Ke Nam by Ahmad Javed in PDF.