وہ کوئی اور نہ تھا چند خشک پتے تھے

وہ کوئی اور نہ تھا چند خشک پتے تھے

شجر سے ٹوٹ کے جو فصل گل پہ روئے تھے

ابھی ابھی تمہیں سوچا تو کچھ نہ یاد آیا

ابھی ابھی تو ہم اک دوسرے سے بچھڑے تھے

تمہارے بعد چمن پر جب اک نظر ڈالی

کلی کلی میں خزاں کے چراغ جلتے تھے

تمام عمر وفا کے گناہ گار رہے

یہ اور بات کہ ہم آدمی تو اچھے تھے

شب خموش کو تنہائی نے زباں دے دی

پہاڑ گونجتے تھے دشت سنسناتے تھے

وہ ایک بار مرے جن کو تھا حیات سے پیار

جو زندگی سے گریزاں تھے روز مرتے تھے

نئے خیال اب آتے ہیں ڈھل کے آہن میں

ہمارے دل میں کبھی کھیت لہلہاتے تھے

یہ ارتقا کا چلن ہے کہ ہر زمانے میں

پرانے لوگ نئے آدمی سے ڈرتے تھے

ندیمؔ جو بھی ملاقات تھی ادھوری تھی

کہ ایک چہرے کے پیچھے ہزار چہرے تھے

(1330) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Koi Aur Na Tha Chand KHushk Patte The In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Wo Koi Aur Na Tha Chand KHushk Patte The is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Wo Koi Aur Na Tha Chand KHushk Patte The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Wo Koi Aur Na Tha Chand KHushk Patte The by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.