تنہائیوں کے دشت میں اکثر ملا مجھے

تنہائیوں کے دشت میں اکثر ملا مجھے

وہ شخص جس نے کر دیا مجھ سے جدا مجھے

وارفتگی مری ہے کہ ہے انتہائے شوق

اس کی گلی کو لے گیا ہر راستہ مجھے

جیسے ہو کوئی چہرہ نیا اس کے روبرو

یوں دیکھتا رہا مرا ہر آشنا مجھے

حرف غلط سمجھ کے جو مجھ کو مٹا گیا

اس جیسا اس کے بعد نہ کوئی لگا مجھے

پہلے ہی مجھ پہ کم نہیں تیری عنایتیں

دم لینے دے اے گردش دوراں ذرا مجھے

مشکل مجھے ڈوبنا کنارے پہ بھی نہ تھا

ناحق بھنور میں لایا مرا ناخدا مجھے

یہ زندگی کہ موت بھی ہے جس پہ نوحہ خواں

کس جرم کی نہ جانے ملی ہے سزا مجھے

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhaiyon Ke Dasht Mein Akasr Mila Mujhe In Urdu By Famous Poet Ahmad Rahi. Tanhaiyon Ke Dasht Mein Akasr Mila Mujhe is written by Ahmad Rahi. Enjoy reading Tanhaiyon Ke Dasht Mein Akasr Mila Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Rahi. Free Dowlonad Tanhaiyon Ke Dasht Mein Akasr Mila Mujhe by Ahmad Rahi in PDF.