جرأت اے دل مے و مینا ہے وہ خود کام بھی ہے

جرأت اے دل مے و مینا ہے وہ خود کام بھی ہے

بزم اغیار سے خالی بھی ہے اور شام بھی ہے

زلف کے نیچے خط سبز تو دیکھا ہی نہ تھا

اے لو ایک اور نیا دام تہ دام بھی ہے

چارہ گر جانے دے تکلیف مداوا ہے عبث

مرض عشق سے ہوتا کہیں آرام بھی ہے

ہو گیا آج شب ہجر میں یہ قول غلط

تھا جو مشہور کہ آغاز کو انجام بھی ہے

کام جاناں میرا لب یار کے بوسے سے سوا

خوگر چاشنی لذت دشنام بھی ہے

شیخ جی آپ ہی انصاف سے فرمائیں بھلا

اور عالم میں کوئی ایسا بھی بدنام بھی ہے

زلف و رخ دیر و حرم شام و سحر عیشؔ ان میں

ظلمت کفر بھی ہے جلوۂ اسلام بھی ہے

(891) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jurat Ai Dil Mai O Mina Hai Wo KHud-kaam Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Aish Dehlvi. Jurat Ai Dil Mai O Mina Hai Wo KHud-kaam Bhi Hai is written by Aish Dehlvi. Enjoy reading Jurat Ai Dil Mai O Mina Hai Wo KHud-kaam Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aish Dehlvi. Free Dowlonad Jurat Ai Dil Mai O Mina Hai Wo KHud-kaam Bhi Hai by Aish Dehlvi in PDF.