فتح کا غم

اولیں شہر کی تسخیر میں پہلو تھے بہت

رنج کے خوف کے حیرت کے شکیبائی کے

پھر یہ دیکھا کہ تن و جاں کے اثاثے کے عوض

مٹی ہم جس پہ قدم رکھتے ہیں

جس کی ٹھوڑی پہ لہو رنگ علم رکھتے ہیں

اس کی ممتا کی حرارت سے الگ چیز نہیں

جس میں ہم اپنا نسب اپنا جنم رکھتے ہیں

اپنے ہونے کا بھرم رکھتے ہیں

(830) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fath Ka Gham In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Fath Ka Gham is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Fath Ka Gham Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Fath Ka Gham by Aitbar Sajid in PDF.