بھول پائے نہ تجھے آج بھی رونے والے

بھول پائے نہ تجھے آج بھی رونے والے

تو کہاں ہے مری آنکھوں کو بھگونے والے

ہم کسی غیر کے ہو جائیں یہ ممکن ہی نہیں

اور تم تو کبھی اپنے نہیں ہونے والے

سوچتے ہیں کہ کہاں جا کے تلاشیں ان کو

ہم کو کچھ دوست ملے تھے کبھی کھونے والے

ریت کے جیسا ہے اب تو یہ مقدر میرا

خود بکھر جائیں گے اب مجھ کو پرونے والے

درد اور اشک زمانہ میں ازل سے ہیں وہی

صرف بدلے ہیں ہر اک دور میں رونے والے

پیڑ کو اپنا ہی سایہ نہیں ملتا لوگو

فصل اپنی کبھی پاتے نہیں بونے والے

درد غیروں کا بھلا کون اٹھاتا ہے سحابؔ

سب یہاں خود کی صلیبوں کو ہیں ڈھونے والے

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bhul Pae Na Tujhe Aaj Bhi Rone Wale In Urdu By Famous Poet Ajay Sahaab. Bhul Pae Na Tujhe Aaj Bhi Rone Wale is written by Ajay Sahaab. Enjoy reading Bhul Pae Na Tujhe Aaj Bhi Rone Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajay Sahaab. Free Dowlonad Bhul Pae Na Tujhe Aaj Bhi Rone Wale by Ajay Sahaab in PDF.