اک بند ہو گیا ہے تو کھولیں گے باب اور

اک بند ہو گیا ہے تو کھولیں گے باب اور

ابھریں گے اپنی رات سے سو آفتاب اور

روح بشر غلام ہے کوئی بھی ہو نظام

اب بھی جہاں کو چاہئے کچھ انقلاب اور

جب بھی بڑھی ہے تشنگی ملک‌ و عوام کی

چھلکی ہے قصر شاہ میں تھوڑی شراب اور

اخلاق کی نقاب میں لے کر ولی کا ڈھونگ

نوچیں‌ گے میری لاش کو کتنے عقاب اور

ڈرنے لگا تو ایک ہی حملے میں وقت کے

باقی ہیں تیری زیست میں کتنے عذاب اور

(857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Band Ho Gaya Hai To Kholenge Bab Aur In Urdu By Famous Poet Ajay Sahaab. Ek Band Ho Gaya Hai To Kholenge Bab Aur is written by Ajay Sahaab. Enjoy reading Ek Band Ho Gaya Hai To Kholenge Bab Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajay Sahaab. Free Dowlonad Ek Band Ho Gaya Hai To Kholenge Bab Aur by Ajay Sahaab in PDF.