وہی ہیں قتل و غارت اور وہی کہرام ہے ساقی

وہی ہیں قتل و غارت اور وہی کہرام ہے ساقی

تمدن اور مذہب کی یہ خونی شام ہے ساقی

کمال فن مرا اب تک نہاں ہے ایسے دنیا سے

کہ جیوں عبدالحئی میں اک الف گمنام ہے ساقی

میری گنگ و جمن تہذیب کی دختر ہے یہ اردو

اسے مسلم بنانے کی یہ سازش آم ہے ساقی

کریں گے امن کی باتیں دلوں میں بغض رکھیں گے

یہی رسم جہاں اور فطرت اقوام ہے ساقی

قد شاعر کے بدلے دیکھیے معیار شعروں کا

فقط اتنا مری غزلوں کا یہ پیغام ہے ساقی

عروض و علم کی تعلیم مجھ کو کب رہی حاصل

مرا استاد تو بس یہ غم ایام ہے ساقی

وہی غالب ہے اب تو جو خریدے شہرتیں اپنی

ربائی بیچنے والا عمر خیامؔ ہے ساقی

یہ غزلیں غیب سے نازل نہیں اشکوں کا حاصل ہیں

مرا یہ درد ہی سب سے بڑا الہام ہے ساقی

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Hain Qatl-o-ghaarat Aur Wahi Kohram Hai Saqi In Urdu By Famous Poet Ajay Sahaab. Wahi Hain Qatl-o-ghaarat Aur Wahi Kohram Hai Saqi is written by Ajay Sahaab. Enjoy reading Wahi Hain Qatl-o-ghaarat Aur Wahi Kohram Hai Saqi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajay Sahaab. Free Dowlonad Wahi Hain Qatl-o-ghaarat Aur Wahi Kohram Hai Saqi by Ajay Sahaab in PDF.