فوجیوں کے سر تو دشمن کے سپاہی لے گئے

فوجیوں کے سر تو دشمن کے سپاہی لے گئے

ہاتھ جو قیمت لگی ظل الٰہی لے گئے

جرم میرا صرف اتنا تھا کہ میں مجرم نہ تھا

قید تک مجھ کو ثبوت بے گناہی لے گئے

اب وہی دنیا میں ٹھہرے امن عالم کے امیں

جو اماں کی جا تک اسباب تباہی لے گئے

شکوۂ جلوہ نمائی صرف ان کے لب پہ ہے

جو تری محفل میں اپنی کم نگاہی لے گئے

تم حرم سے لے گئے شب کی سیاہی اور ہم

میکدے سے بھی ضیائے صبح گاہی لے گئے

میں ادھر اخلاقؔ کی تقسیم میں مصروف تھا

لوگ ادھر میری ادائے کج کلاہی لے گئے

(841) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faujiyon Ke Sar To Dushman Ke Sipahi Le Gae In Urdu By Famous Poet Akhlaque Bandvi. Faujiyon Ke Sar To Dushman Ke Sipahi Le Gae is written by Akhlaque Bandvi. Enjoy reading Faujiyon Ke Sar To Dushman Ke Sipahi Le Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhlaque Bandvi. Free Dowlonad Faujiyon Ke Sar To Dushman Ke Sipahi Le Gae by Akhlaque Bandvi in PDF.