وہی ہے گردش دوراں وہی لیل و نہار اب بھی

وہی ہے گردش دوراں وہی لیل و نہار اب بھی

رہا کرتا ہے روز و شب کسی کا انتظار اب بھی

کبھی دن بھر تری باتیں کبھی یادوں بھری راتیں

تری فرقت میں جینے کے بہانے ہیں ہزار اب بھی

ترا جلوہ جو پا جاتی چمن میں جا کے اٹھلاتی

بھکارن بن کے بیٹھی ہے ترے در پر بہار اب بھی

خوشی ہر چند ہے طاری گئی غم کی گراں باری

چھلک جاتی ہیں آنکھیں عادتاً بے اختیار اب بھی

ہوئے ہیں منتشر ورنہ ستم گر تم سے کیا ڈرنا

ہماری ٹھوکروں میں ہے تمہارا اقتدار اب بھی

اگر اخلاقؔ سے ملتے محبت کے چمن کھلتے

نہ بنتی بزم یاراں ایک گاہ کار زار اب بھی

(1115) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Hai Gardish-e-dauran Wahi Lail-o-nahaar Ab Bhi In Urdu By Famous Poet Akhlaque Bandvi. Wahi Hai Gardish-e-dauran Wahi Lail-o-nahaar Ab Bhi is written by Akhlaque Bandvi. Enjoy reading Wahi Hai Gardish-e-dauran Wahi Lail-o-nahaar Ab Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhlaque Bandvi. Free Dowlonad Wahi Hai Gardish-e-dauran Wahi Lail-o-nahaar Ab Bhi by Akhlaque Bandvi in PDF.