اپنے قدموں ہی کی آواز سے چونکا ہوتا

اپنے قدموں ہی کی آواز سے چونکا ہوتا

یوں مرے پاس سے ہو کر کوئی گزرا ہوتا

چاندنی سے بھی سلگ اٹھتا ہے ویرانۂ جاں

یہ اگر جانتے سورج ہی کو چاہا ہوتا

زندگی خواب پریشاں ہے بہار ایک خیال

ان کو ملنے سے بہت پہلے یہ سوچا ہوتا

دوپہر گزری مگر دھوپ کا عالم ہے وہی

کوئی سایہ کسی دیوار سے اترا ہوتا

ریت اڑ اڑ کے ہواؤں میں چلی آتی ہے

شہر ارماں سر صحرا نہ بسایا ہوتا

آرزو عمر گریزاں تو نہیں تم تو نہیں

یہ سرکتا ہوا لمحہ کہیں ٹھہرا ہوتا

پیچھے پیچھے کوئی سایہ سا چلا آتا تھا

ہائے وہ کون تھا مڑ کر اسے دیکھا ہوتا

تجھ سے یک گو نہ تعلق مجھے اک عمر سے تھا

زندگی تو نے ہی بڑھ کر مجھے روکا ہوتا

جانے کیا سوچ کے لوگوں نے بجھائے ہیں چراغ

رات کٹتی تو سحر ہوتی اجالا ہوتا

اپنے دامن کو جلا کر میں چراغاں کرتا

اگر اس راکھ میں اخترؔ کوئی شعلہ ہوتا

(636) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Qadmon Hi Ki Aawaz Se Chaunka Hota In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Apne Qadmon Hi Ki Aawaz Se Chaunka Hota is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Apne Qadmon Hi Ki Aawaz Se Chaunka Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Apne Qadmon Hi Ki Aawaz Se Chaunka Hota by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.