بارہا ٹھٹھکا ہوں خود بھی اپنا سایہ دیکھ کر

بارہا ٹھٹھکا ہوں خود بھی اپنا سایہ دیکھ کر

لوگ بھی کترائے کیا کیا مجھ کو تنہا دیکھ کر

مجھ کو اس کا غم نہیں سیلاب میں گھر بہہ گئے

مسکرایا ہوں میں بے موسم کی برکھا دیکھ کر

ریت کی دیوار میں شامل ہے خون زیست بھی

اے ہواؤ سوچ کر اے موج دریا دیکھ کر

اپنے ہاتھوں اپنی آنکھیں بند کرنی پڑ گئیں

نگہت گل کے جلو میں گرد صحرا دیکھ کر

میرے چہرے پر خراشیں ہیں لکیریں ہاتھ کی

میری قسمت پڑھنے والے میرا چہرا دیکھ کر

(708) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barha ThiThka Hun KHud Bhi Apna Saya Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Barha ThiThka Hun KHud Bhi Apna Saya Dekh Kar is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Barha ThiThka Hun KHud Bhi Apna Saya Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Barha ThiThka Hun KHud Bhi Apna Saya Dekh Kar by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.