ہاتھ جب موسم کے گیلے ہو گئے ہیں

ہاتھ جب موسم کے گیلے ہو گئے ہیں

زخم دل کے اور گہرے ہو گئے ہیں

بانٹتے تھے جو بہار زندگانی

بند اب وہ بھی دریچے ہو گئے

ڈوب جائے گا ہمارے ساتھ وہ بھی

یہ جو سوچا ہاتھ ڈھیلے ہو گئے ہیں

لاج رکھنی پڑ گئی ہے دوستوں کی

ہم بھری محفل میں جھوٹے ہو گئے ہیں

اے غم ماضی تجھے میں نذر کیا دوں

خشک آنکھوں کے کٹورے ہو گئے ہیں

اب مدد خار بیاباں ہیں کریں گے

سد رہ پیروں کے چھالے ہو گئے ہیں

سو سکے گا وہ بھی اخترؔ چین سے اب

ہاتھ بیٹی کے جو پیلے ہو گئے ہیں

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath Jab Mausam Ke Gile Ho Gae Hain In Urdu By Famous Poet Akhtar Shahjahanpuri. Hath Jab Mausam Ke Gile Ho Gae Hain is written by Akhtar Shahjahanpuri. Enjoy reading Hath Jab Mausam Ke Gile Ho Gae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shahjahanpuri. Free Dowlonad Hath Jab Mausam Ke Gile Ho Gae Hain by Akhtar Shahjahanpuri in PDF.