غم ہنسی میں چھپا دیا ہوگا

غم ہنسی میں چھپا دیا ہوگا

چشم نم نے بتا دیا ہوگا

بھول جانے کی اس کو عادت تھی

اس نے مجھ کو بھلا دیا ہوگا

ایک خط تھا ثبوت چاہت کا

وہ بھی اس نے جلا دیا ہوگا

رات چپکے سے لے اڑی تھی ہوا

راز دل کا بتا دیا ہوگا

ہجر کے مارے دل کو بھی اس نے

جانے کیسے سلا دیا ہوگا

پھر بلایا ہے آج ناصح نے

گل کسی نے کھلا دیا ہوگا

ہے یقیں مجھ کو ذکر پر میرے

وہ فقط مسکرا دیا ہوگا

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga In Urdu By Famous Poet Almas Shabi. Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga is written by Almas Shabi. Enjoy reading Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Almas Shabi. Free Dowlonad Gham Hansi Mein Chhupa Diya Hoga by Almas Shabi in PDF.