جذب کچھ تتلیوں کے پر میں ہے

جذب کچھ تتلیوں کے پر میں ہے

کیسی خوشبو سی اس کلر میں ہے

آنے والا ہے کوئی صحرا کیا

گرد ہی گرد رہ گزر میں ہے

جب سے دیکھا ہے خواب میں اس کو

دل مسلسل کسی سفر میں ہے

چھو کے گاڑی بغل سے کیا گزری

بے خیالی سی اک نظر میں ہے

میں بھی بکھرا ہوا ہوں اپنوں میں

وہ بھی تنہا سا اپنے گھر میں ہے

رات تم یاد بھی نہیں آئے

پھر اداسی سی کیوں سحر میں ہے

اس کی خاموشی گونجتی ہوگی

شور برپا جو دل کھنڈر میں ہے

ہاتھ سر پر وہ شاخیں رکھتی ہیں

کوئی اپنا سا اس شجر میں ہے

(709) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jazb Kuchh Titliyon Ke Par Mein Hai In Urdu By Famous Poet Alok Mishra. Jazb Kuchh Titliyon Ke Par Mein Hai is written by Alok Mishra. Enjoy reading Jazb Kuchh Titliyon Ke Par Mein Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Mishra. Free Dowlonad Jazb Kuchh Titliyon Ke Par Mein Hai by Alok Mishra in PDF.