کسی مکاں کے دریچے کو وا تو ہونا تھا

کسی مکاں کے دریچے کو وا تو ہونا تھا

مجھے کسی نہ کسی دن صدا تو ہونا تھا

جسے خمیدہ سروں سے ملے قد و قامت

اسے کسی نہ کسی دن خدا تو ہونا تھا

میں جانتا تھا جبینوں پہ بل پڑیں گے مگر

قلم کا قرض تھا آخر ادا تو ہونا تھا

یہ کیا ضرور پتہ پوچھتے پھریں اس کا

ملا ہی یوں تھا وہ جیسے جدا تو ہونا تھا

وہ پچھلی رات کی خوشبو رچی رچی سی فضا

سحر قریب تھی وقف دعا تو ہونا تھا

ہم ایک جاں ہی سہی دل تو اپنے اپنے تھے

کہیں کہیں سے فسانہ جدا تو ہونا تھا

میں آئنہ تھا چھپاتا کسی کو کیا راحت

وہ دیکھتا مجھے جب بھی خفا تو ہونا تھا

(762) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Makan Ke Dariche Ko Wa To Hona Tha In Urdu By Famous Poet Ameen Rahat Chugtai. Kisi Makan Ke Dariche Ko Wa To Hona Tha is written by Ameen Rahat Chugtai. Enjoy reading Kisi Makan Ke Dariche Ko Wa To Hona Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameen Rahat Chugtai. Free Dowlonad Kisi Makan Ke Dariche Ko Wa To Hona Tha by Ameen Rahat Chugtai in PDF.