جو بھی کچھ طاق خیالات پہ رہ جاتے ہیں

جو بھی کچھ طاق خیالات پہ رہ جاتے ہیں

زیست کے خیمے اسی بات پہ رہ جاتے ہیں

شمع ساعت نے بہت عکس تراشا لیکن

کچھ ہیولے در ظلمات پہ رہ جاتے ہیں

دل نے تو لشکر شاداب سنبھالا ہے مگر

خار و خس پھر بھی مکانات پہ رہ جاتے ہیں

تشنگی ایسی کہ دریا کا لہو پی کر بھی

صبر کے قرض مکافات پہ رہ جاتے ہیں

رقص ناہید سر شاخ تماشہ نہ ہوا

آئینے ہوش کے جب ہاتھ پہ رہ جاتے ہیں

کب تلک سینۂ صد چاک کا ماتم ہوگا

سب رکے تیشۂ حالات پہ رہ جاتے ہیں

کیسے تاریخ بنے کوئی حکایت عامرؔ

حاشیے آج بھی صفحات پہ رہ جاتے ہیں

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bhi Kuchh Taq-e-KHayalat Pe Rah Jate Hain In Urdu By Famous Poet Amir Nazar. Jo Bhi Kuchh Taq-e-KHayalat Pe Rah Jate Hain is written by Amir Nazar. Enjoy reading Jo Bhi Kuchh Taq-e-KHayalat Pe Rah Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amir Nazar. Free Dowlonad Jo Bhi Kuchh Taq-e-KHayalat Pe Rah Jate Hain by Amir Nazar in PDF.